میڈیا رپورٹس کے مطابق کمرشل سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ شانڈونگ جہاز فلپائن کے قریب پانیوں میں نمودار ہوا ہے اور کچھ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ چین کی جانب سے فلپائن کے نزدیک پانیوں میں طیارہ بردار بحری جہاز بھیجنے کا مقصد ڈیٹرنس ہے۔ اس حوالے سے چینی وزارت دفاع کے ترجمان چانگ شیاؤ گانگ نے بارہ تاریخ کو معمول کی پریس کانفرنس میں کہا کہ دور سمندر میں بحریہ کے طیارہ بردار بحری جہاز اسکواڈرن کی جانب سے منعقد کی جانے والی حقیقی جنگی تربیت ایک سالانہ معمول کا انتظام ہے جو بین الاقوامی قانون اور عمل کے مطابق ہے اور اس کا مقصد کسی مخصوص ہدف کو نشانہ بنانا نہیں ہے۔ مستقبل میں چینی بحریہ طیارہ بردار بحری جہاز وں کی تشکیل کے نظام کی جنگی صلاحیت کو مسلسل بہتر بنانے کے لیے باقاعدگی سے ایسی مشقوں کا انعقاد کرے گی۔