چین کی امریکہ کی جانب سے نام نہاد شی زانگ ایکٹ کی سختی سے مخالفت

2024/07/13 16:43:40
شیئر:

⁠⁠⁠⁠⁠⁠⁠

13 جولائی کو چینی وزارت خارجہ کے  ترجمان نے امریکہ کی جانب سے دستخط کردہ نام نہاد "شی زانگ چین تنازعہ کے حل کو فروغ دینے کے ایکٹ" پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ نام نہاد ایکٹ  امریکہ کےاپنے مستقل موقف ، وعدوں  اور  بین الاقوامی تعلقات  کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی کرتا ہے اور یہ  چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے بلکہ چین کے مفادات کو شدید نقصان پہنچاتا ہے۔ یہ ایکٹ  شی زانگ کے علیحدگی پسندوں  کو ایک غلط پیغام دیتا ہے، جس کی  چین سختی سے مخالفت کرتا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ شی زانگ قدیم زمانے سے چین کا حصہ رہا ہے۔ شی زانگ کے معاملات خالصتاً چین کے اندرونی معاملات ہیں اور کسی بھی بیرونی طاقت کو  مداخلت کرنے کی اجازت  نہیں ہے۔ شی زانگ میں گڑبڑ کرکے چین کو روکنے کی   کوئی بھی سازش کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔ اس وقت شی زانگ کی مجموعی سماجی صورتحال پرامن اور ہم آہنگ ہے، اس کے معاشی آپریشن میں بہتری آرہی ہے، لوگوں کے ذریعہ معاش اور فلاح و بہبود کی مؤثر ضمانت دی جا رہی ہے، اور طویل مدتی امن و استحکام اور اعلیٰ معیار کی ترقی کی ایک نئی صورتحال  پیدا ہو رہی ہے۔ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ شی زانگ کو چین کا حصہ تسلیم کرنے کے اپنے وعدے کی پاسداری کرے، "شی زانگ کی علیحدگی پسند قوتوں " کی حمایت نہ  کرے اور مذکورہ بالا ایکٹ پر عمل درآمد نہ  کرے۔ اگر امریکہ اپنے راستے پر چلنے پر اصرار کرتا ہے تو چین اپنی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کے دفاع کے لیے ٹھوس اور مضبوط اقدامات کرے گا۔