12 جولائی کو رواں سال کی پہلی ششماہی میں چین کی غیر ملکی تجارت کی رپورٹ جاری کی گئی ۔ اعداد وشمار کے مطابق اس سال کی پہلی ششماہی میں چین کی درآمدات اور برآمدات کا حجم تاریخ میں اسی مدت میں پہلی بار 21 ٹریلین یوآن سے تجاوز کر گیا جو سال بہ سال 6.1 فیصد کا اضافہ ہے۔ عام تجارت کی درآمد اور برآمد کا تناسب 65 فیصد تک جا پہنچا جو غیر ملکی تجارت کی ترقی کو چلانے والی اہم طاقت کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ نئی توانائی کی گاڑیوں ، لیتھیم بیٹریوں اور فوٹو وولٹک مصنوعات سمیت دیگر چینی اشیاء غیر ملکی مارکیٹوں میں مقبول رہیں ، جس سے چین کی غیر ملکی تجارت کے معیار اور اپ گریڈنگ کو بڑی حوصلہ افزائی ملی ہے۔ اس سال کی پہلی ششماہی میں چینی آٹوموبائل سمیت چین کی مکینیکل اور برقی مصنوعات کی برآمدات میں سال بہ سال 8.2 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ، جو واضح مسابقتی برتریوں کے ساتھ برآمدات کا تقریباً 60فیصد ہے۔ مختلف ممالک کو اعلی معیار اور کم قیمت کی مصنوعات فراہم کرنے کے علاوہ، چین نے مختلف ممالک کی مصنوعات کے لئے ایک بڑی مارکیٹ بھی فراہم کی ہے. رواں سال کی پہلی ششماہی میں چین کی اشیاء کی تجارت کی درآمدات میں سال بہ سال 5.2 فیصد اضافہ ہوا اور درآمدی پیمانے میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔
حالیہ عرصے میں بڑھتے ہوئے جغرافیائی سیاسی تناؤ اور تجارتی تحفظ پسندی عالمی تجارت کے لئے چیلنجز ہیں۔اس صورتحال میں چین کی غیر ملکی تجارت کی کارکردگی کیوں اچھی ہے؟ سب سے پہلے یہ "میڈ ان چائنا" کی لاگت اور چین کی مکمل پیداواری اور سپلائی چین کی برتریوں کی وجہ سے ہے. اس کے علاوہ، چینی مصنوعات کی موجودہ عالمی طلب نسبتاً مضبوط ہے، جس نے چین کی برآمدات کو آگے بڑھایا ہے.اس کے ساتھ ساتھ چین کی اقتصادی تبدیلی اور اپ گریڈنگ نے مسلسل کامیابیاں حاصل کی ہیں، خاص طور پر نئے معیار کی پیداواری قوتوں کی تیز رفتار ترقی نے چین کی غیر ملکی تجارت کے استحکام اور بہتری کو فروغ دیا ہے. چین کی غیر ملکی تجارت کی ششماہی رپورٹ کی عمدہ کارکردگی نہ صرف چین کی معاشی بحالی کے عمدہ جحان کی بھرپور حمایت کرتی ہے بلکہ عالمی معیشت کی بحالی کے لئے بھی اپنی خدمات سرانجام دے رہی ہے۔