امریکی ایف بی آئی حکام نے مقامی وقت کے مطابق چودہ تاریخ کو بتایا کہ موجودہ تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ سابق صدر اور ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر حملہ کرنے والے بندوق بردار نے اکیلے ہی یہ جرم کیا ہے اور جرم کا محرک ابھی تک واضح نہیں ہے۔
ایف بی آئی کے انسداد دہشت گردی ڈویژن کے انچارج اسسٹنٹ ڈائریکٹر رابرٹ ویلز نے اسی دن میڈیا کو بتایا کہ تفتیش ابھی ابتدائی مراحل میں ہے، اور تفتیش کار دو سمتوں میں تفتیش کر رہے ہیں: "قتل کی کوشش" اور "ممکنہ دہشت گردی"۔ ایف بی آئی نے پہلے اعلان کیا تھا کہ فائرنگ کرنے والا 20 سالہ شخص تھامس میتھیو کروکس تھا، اس شخص کو موقع پر ہی گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا اور اس کا خاندان تحقیقات میں تعاون کر رہا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے 14 تاریخ کی شام کو وائٹ ہاؤس میں ایک ٹیلی ویژن تقریر کی، جس میں امریکہ میں سیاسی تشدد کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا گیا کہ "یہ پر امن رہنے کا وقت ہے۔" بائیڈن نے لوگوں سے اپنے اختلافات کو گولیوں سے نہیں بلکہ ووٹ سے حل کرنے کا مطالبہ کیا۔ ٹرمپ 14 تاریخ کی شام کو وسکانسن ریاست کے شہر ملواکی پہنچے اور اس ہفتے ریپبلکن نیشنل کنونشن میں ریپبلکن صدارتی امیدوار کی نامزدگی کو باضابطہ طور پر قبول کریں گے۔ ان کی انتخابی مہم کی ٹیم نے کہا کہ ٹرمپ کی صحت اب بہتر ہے۔