پندرہ تاریخ کو یورپی یونین کے خارجہ امور اور سلامتی پالیسی کے اعلی نمائندے جوزف بوریل نے برسلز میں اردن کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ ایمن الصفادی سے ملاقات کی۔ بعد ازاں دونوں فریقوں کی ایک پریس کانفرنس میں بوریل نے کہا کہ اسرائیلی فوج کی غزہ کی پٹی کے ماواسی علاقے پر بڑے پیمانے پر بمباری ناقابل برداشت اور ناقابل قبول ہے۔
جوزف بوریل نے کہا کہ گزشتہ ہفتے 13 تاریخ کو ماواسی پناہ گزین کیمپ میں ہونے والی شدید بمباری سے بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوئیں، جو ناقابل برداشت اور ناقابل قبول ہے۔ 14 تاریخ کو، پناہ گاہ کے طور پر استعمال ہونے والے اقوام متحدہ کے ایک اور اسکول پر بمباری کی گئی، جو ایک ہفتے میں پانچواں واقعہ تھا۔ شہری ہلاکتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد ناقابل برداشت ہے، یہ جنگ بندی کے قیام اور تنازع کے دیرپا حل کے لئے کام کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیتی ہے۔
ایمن الصفادی نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم کو روکنا ہوگا، اور اس بات کا اعادہ کیا کہ "دو ریاستی حل" فلسطین اسرائیل تنازع کو حل کرنے کا بنیادی راستہ ہے اور اس پر عمل درآمد کیا جانا چاہئے۔