اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے جنگی اہداف کے حصول کے لیے فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) پر دباؤ بڑھائیں گے۔16 تاریخ کو نیتن یاہو نے ایک یادگاری تقریب میں کہا کہ حماس کے سینئر کمانڈروں اور اہلکاروں پر اسرائیلی فوج کے حملے کی وجہ سے حماس کو بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا ہے اور اسرائیل اب بھی اپنے مستقل موقف پر قائم رہے گا اور تمام جنگی اہداف کے حصول کے لیے حماس پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالتا رہے گا۔
رواں ماہ کے آغاز سے اسرائیل اور حماس نے متعلقہ ثالثوں کی سرپرستی میں غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے پر مذاکرات کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ دوسری جانب حماس نے اسرائیل پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ معاہدے کو حتمی شکل دینے سے روکنے کے لیے تاخیری حربے کی پالیسی اپنا رہا ہے، جیسا کہ اس نے مذاکرات کے گزشتہ ادوار میں کیا تھا۔