17جولائی کو ڈبلیو ٹی او کے چین کی تجارتی پالیسی کے جائزے کے نویں اجلاس کے پہلے دن ڈبلیو ٹی او کے رکن ممالک کے نمائندوں نے جوش و خروش سے بات کی۔ انہوں نے چین کی ترقیاتی کامیابیوں کی تعریف کی اور عالمی اقتصادی ترقی کو فروغ دینے اور کثیر الجہتی تجارتی نظام کے تحفظ میں چین کے مثبت کردار کو سراہا۔ رکن ممالک نے گھریلو اصلاحات کو گہرا کرنے اور کھلے پن کو مزید وسعت دینے کے لئے چین کے پالیسی اقدامات کو سراہا، ساتھ ہی کثیر الجہتی تجارتی نظام کے لئے چین کی مضبوط حمایت کی تحسین کی۔
اراکین نے کہا کہ چین کی معیشت نے متعدد بیرونی چیلنجوں کا سامنا کرتے ہوئے مضبوط لچک کا مظاہرہ کیا ہے ، 2023 میں ترقی کی شرح 5.2 فیصد رہی ، جو وبائی صورتحال کے بعد عالمی معاشی بحالی کے لئے اہم محرک قوت ہے۔ چین بہت سے ارکان کا سب سے اہم تجارتی شراکت دار ہے ، اور حالیہ برسوں میں ، اس نے محصولات میں کمی ، کسٹم کلیئرنس کے طریقہ کار کو بہتر بنانے اور منفی فہرستیں جاری کرکے تجارت اور سرمایہ کاری کی لبرلائزیشن اور سہولت کو فروغ دینا جاری رکھا ہے۔ ممبران نے چین کی جانب سے مارکیٹ پر مبنی اصلاحات کے مسلسل فروغ، تکنیکی جدت طرازی اور دیگر ذرائع کو مضبوط بنانے کے ذریعے سبز معاشی تبدیلی اور ترقی کو فروغ دینے اور عالمی کم کاربن اور سبز ترقی اور موسمیاتی تبدیلی کے ردعمل میں نمایاں کردار کو سراہا۔