اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو زونگ نے 19 جولائی کو "اقوام متحدہ اور سی ایس ٹی او، سی آئی ایس اور شنگھائی تعاون تنظیم کے درمیان تعاون" کے موضوع پر سلامتی کونسل کے مباحثے میں تقریر کے دوران کہا کہ عالمی برادری کو شنگھائی تعاون تنظیم کے ارکان کی آواز کو سننا چا ہئیے ، اقوام متحدہ کے مستقبل کے سربراہ اجلاس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے عالمی حکمرانی کو زیادہ منصفانہ اور معقول سمت میں فروغ دینا چاہئے، اور ایک مساوی اور منظم کثیر قطبی دنیا اور جامع اقتصادی گلوبلائزیشن کو فروغ دینا چاہئے۔
فو زونگ نے کہا کہ اس ماہ کے اوائل میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے آستانہ سربراہ اجلاس میں آستانہ اعلامیہ سمیت متعدد نتائج کی دستاویزات منظور کی گئیں جس سے یہ مثبت اشارہ ملا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم میں وقت کے تقاضوں کو نبھانے کی ہمت ہے۔
فو زونگ نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے بانی رکن اور چیئرمین کی حیثیت سے چین اقوام متحدہ، شنگھائی تعاون تنظیم اور دیگر علاقائی تنظیموں کے درمیان تبادلوں کو مضبوط بنانے ، عالمی امن و ترقی کو فروغ دینے اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لئے بین الاقوامی برادری کے ساتھ کام کرنے کے لئے تیار ہے۔