مقامی وقت کے مطابق 20 جولائی کی سہ پہر ،یمن میں بحیرہ احمر کے بندرگاہی شہر الحدیدہ پر اسرائیلی فضائیہ نے حملہ کیا۔ حوثی میڈیا کے مطابق فضائی حملوں میں اب تک کم از کم تین افراد ہلاک اور 87 زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق یمن میں حوثیوں کے ٹھکانے پر یہ پہلا اسرائیلی فضائی حملہ ہے اور یہ اسرائیل کی دور دراز علاقوں میں فوجی کارروائیوں میں سے ایک ہے۔
حوثی باغیوں کے ترجمان یحییٰ سریع نے الحدیدہ پر حملے کے بعد ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کے حملوں میں بندرگاہ کے علاقے میں بجلی گھروں اور تیل ذخیرہ کرنے والے ٹینکوں جیسی شہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا اور یہ یمن کے خلاف "وحشیانہ جارحیت" ہے۔ حوثی باغیوں کا کہنا ہے کہ وہ جواب میں اسرائیل کے اہم اہداف کو نشانہ بنائیں گے۔
اسرائیل کی دفاعی افواج نے 20 جولائی کی شام کو ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ اسرائیلی فضائیہ کے جنگی طیاروں نے حالیہ مہینوں میں اسرائیل کو درپیش "سینکڑوں حملوں" کے جواب میں یمن کے علاقے الحدیدہ میں حوثیوں کے فوجی ٹھکانوں پر حملہ کیا ہے۔
وسطی اسرائیل کے شہر تل ابیب پر 19 جولائی کو علی الصبح حوثی باغیوں کی جانب سے داغے گئے ڈرون حملے میں ایک شخص ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے تھے۔ اسرائیل کے وزیر دفاع نے 19 تاریخ کو ہی کہا تھا کہ اسرائیل تل ابیب پر حملے کا جواب دے گا۔