چین کے اقتصادی میدان میں "نئی معیاری پیداواری صلاحیت " ایک زبان زد عام اصطلاح بن گئی ہے . حال ہی میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی سی) کی 20 ویں سینٹرل کمیٹی کے تیسرے کل رکنی اجلاس میں چین میں ہمہ جہت اصلاحات کو مزید گہرا کرنے کے لئے ایک نیا خاکہ پیش کیا گیا۔ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین متعلقہ اصلاحات کو گہرا کرکے نئی معیاری پیداواری قوتوں کی دریافت، ترقی اور توسیع کے لئے ایک بہتر ادارہ جاتی ماحول پیدا کرنے کے لئے پرعزم ہے، اور اعلی معیار کی ترقی کے حصول اور چینی طرز کی جدیدیت کو فروغ دینے کے لئے مضبوط رفتار فراہم کر رہا ہے.
"چینی طرز کی جدیدیت کو مزید گہرا کرنے اور فروغ دینے کے بارے میں سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے فیصلے" کے ذریعے ، بیرونی دنیا کو معلوم ہوا ہے کہ چین کی نئی معیاری پیداواری صلاحیت تیار کرنے کا خیال بہت واضح ہے: ابھرتی ہوئی صنعتوں کو بھرپور طریقے سے فروغ دینا اور توسیع کرنا ، مستقبل کی صنعتوں کو قائم کرنا اور تعمیر کرنا ، روایتی صنعتوں کو تبدیل کرنا اور اپ گریڈ کرنا ، اور مینوفیکچرنگ انڈسٹری کی اپ گریڈ یشن ، انٹیلیجنٹ اور سبز ترقی کو فروغ دینا۔
بہت سے مبصرین کے خیال میں، مقامی حالات کے مطابق نئی پیداواری صلاحیت کے نظام اور میکانزم کو بہتر بنانے سے چین کے ترقیاتی سفر میں گہری تبدیلیاں آئیں گی۔ اقوام متحدہ کے سابق انڈر سیکرٹری جنرل ایرک سولہیم نے اصلاحات کو گہرا کرنے اور نئی معیاری پیداواری صلاحیت کو بھرپور طریقے سے تیار کرنے کے لئے چین کے اقدامات کی تعریف کی۔ ان کا ماننا ہے کہ ٹیکنالوجی پر مبنی اور ماحول دوست تبدیلی 21 ویں صدی میں چین کی کامیابی کی کلید ہوگی۔
برطانیہ کی لندن اکنامک اینڈ بزنس پالیسی ایجنسی کے سابق ڈائریکٹر جان راس نے حال ہی میں لکھا ہے کہ جیسے جیسے چین نئی معیاری پیداواری صلاحیت کی ترقی میں تیزی لائے گا، چین کی مصنوعات عالمی صنعتی چین اور سپلائی چین میں مزید بہتر طور پر ضم ہوں گی ، اور دیگر ممالک کے ساتھ چین کے اقتصادی تعلقات مزید گہرے ہوں گے۔ اس سے نہ صرف چین کی جدت طرازی کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا اور معیشت کے معیار اور اپ گریڈیشن کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی بلکہ عالمی معیشت کی بحالی میں بھی نئی رفتار آئے گی۔
توقع ہے کہ جیسے جیسے چین ہمہ جہت طریقے سے اصلاحات کو مزید گہرا کرے گا، پیداواری قوتیں مزید تیزی سے ابھر کر پھیلیں گی ، جس سے اعلی معیار کی ترقی اور چینی طرز کی جدیدیت کی تعمیر میں مدد ملے گی اور یہ عمل عالمی معیشت میں نئی جان ڈالےگا.