مشرق وسطیٰ کے مسئلے پر چینی حکومت کے خصوصی ایلچی ژائی جون کی مشرق وسطیٰ امن عمل کے لیے یورپی یونین کے خصوصی نمائندے کوپمنز سے ٹیلی فون پر گفتگو

2024/07/23 22:13:03
شیئر:

23 جولائی کو  مشرق وسطیٰ کے لیے چینی حکومت کے خصوصی ایلچی ژائی جون نے یورپی یونین کے خصوصی مندوب برائے  مشرق وسطیٰ امن عمل کوپمنز سے ٹیلی فون پر بات چیت کی۔

کوپمنز نے چین میں مصالحتی مذاکرات کے انعقاد میں 14 فلسطینی دھڑوں کی کامیاب ثالثی اور تقسیم کے خاتمے اور فلسطینی قومی اتحاد کو مضبوط بنانے سے متعلق بیجنگ اعلامیے پر دستخط کو سراہا اور  کہا کہ یہ ایک ایسی کامیابی ہے جس نے دنیا بھر کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ چین فلسطین کی اندرونی  مصالحت، غزہ میں جنگ کے خاتمے اور مشرق وسطیٰ امن عمل کو فروغ دینے میں مثبت اور تعمیری کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین چین کے ساتھ روابط  اور تعاون کو مزید مستحکم کرنے، مشترکہ طور پر جنگ بندی کو فروغ دینے اور غزہ میں لڑائی کے خاتمے اور دو ریاستی حل کی بنیاد پر  مسئلہ فلسطین کے حل کے  فروغ کا خواہاں ہے۔

ژائی جون نے فلسطینی دھڑوں کے درمیان  بیجنگ میں مصالحتی مذاکرات کی صورتحال سے آگاہ  کرتے ہوئے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ 14 فلسطینی دھڑے مصالحتی مذاکرات کے لیے بیجنگ میں جمع ہوئے ہیں جس سے مظلوم فلسطینی عوام میں  ایک بڑی امید یں پیدا ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ  مصالحتی مذاکرات میں اپنے اختتامی کلمات میں وزیر خارجہ وانگ ای نے غزہ تنازعہ کی موجودہ صورتحال پر چین کی جانب سے  "تین مراحل" پر مشتمل تجویز پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ چین کو پوری امید ہے کہ تمام فلسطینی دھڑے داخلی مفاہمت کی بنیاد پر جلد از جلد قومی اتحاد اور آزاد ریاست کا درجہ حاصل کر لیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ  چین اور یورپی یونین دونوں علاقائی امن و استحکام کو برقرار رکھنے میں اہم ذمہ داریاں ادا کرتے ہیں، اور چین غزہ میں جنگ بندی کو مشترکہ طور پر فروغ دینے اور مسئلہ فلسطین کے جامع، منصفانہ اور دیرپا حل کے حصول کے لئے یورپی یونین کے ساتھ رابطہ برقرار رکھنے کے لئے تیار ہے.