سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کی اسٹینڈنگ کمیٹی نے سیلابی آفات پر قابو پانے اور ان سے بچاؤ کے انتظامات کے لئے 25 جولائی کو ایک اجلاس منعقد کیا۔ سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سکریٹری شی جن پھنگ نے اجلاس کی صدارت کی اور ایک اہم تقریر کی۔
اجلاس میں اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ لوگوں کی زندگیوں کے تحفظ کو ہمیشہ اولین ترجیح دینا، آفات کی نگرانی کے طریقوں کو مزید بہتر بنانا، قبل از وقت وارننگ کی درستگی کو بہتر بنانا، قبل از وقت وارننگ اور ایمرجنسی رسپانس کے درمیان تعلق کو مضبوط بنانا، ردعمل کی رفتار کو بہتر بنانا اور ہلاکتوں کو کم سے کم کرنا ضروری ہے۔ اہم آبی ذخائر اور بنیادی ڈھانچے کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے، خطرات کی مزید تحقیقات کرنا، ہنگامی اقدامات کو نافذ کرنا، اور اہم بنیادی ڈھانچے اور شاہراہوں اور ریلوے کے ساتھ ساتھ شہر کے اہم حصوں کے محفوظ آپریشن کو یقینی بنانا ضروری ہے.
اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ایمر جنسی ریسکیو اور ڈیزاسٹر ریلیف کے لئے ہر ممکن کوشش اور مجموعی منصوبہ بندی اور پیشگی تعیناتی کو مضبوط بنانا ضروری ہے۔ پیپلز لبریشن آرمی، پیپلز آرمڈ پولیس فورس، فائر ڈپارٹمنٹ، سینٹرل انٹرپرائزز اور دیگر فورسز کو موثر ریسکیو کو یقینی بنانے کے لیے ہمیشہ تیار رہنا چاہیے۔ ڈیزاسٹر ریلیف فنڈز کو بروقت مختص کرنا، ڈیزاسٹر ریلیف کے حوالے سے سامان بھیجنا، انشورنس کلیمز کے تصفیے میں تیزی لانا، آفات سے متاثرہ افراد کو مناسب طریقے سے آباد کرنا، اور طبی علاج معالجے کے لیے عوام کی ضروریات کی فراہمی کو یقینی بنانے اور طلبا کے لیے اسکولوں کے کھولنے کے کاموں کو بہتر کرنا ضروری ہے۔ اجلاس میں اس پر بھی زور دیا گیا کہ پانی ، بجلی، نقل و حمل اور ٹیلی کمیونیکیشن کے تباہ شدہ بنیادی ڈھانچے کی جلد از جلد مرمت ہونی چاہیے اور تباہی سے متاثرہ لوگوں کو اپنے گھروں کی تعمیر نو کے لئے منظم رہنمائی فراہم کی جانی چاہیے. زرعی نقصانات کو کم سے کم کرنا اور قومی غذائی تحفظ کو یقینی بنانا چاہیے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ آفات سے متاثرہ لوگوں کی مدد کی جائے اور انہیں آفات کی وجہ سے دوبارہ غربت میں جانے سے سے روکا جائے۔