امریکی وزارت دفاع کی جانب سے "نائن الیون" دہشت گرد حملے کے مشتبہ شخص کے رعایتی معاہدے کی منسوخی

2024/08/03 17:27:30
شیئر:

⁠⁠⁠⁠⁠⁠⁠

مقامی وقت کے مطابق 2 اگست کو امریکی وزیر دفاع آسٹن کی جانب سے دستخط کیے گئے ایک میمورنڈم میں بتایا گیا کہ نائن الیون دہشت گرد حملے کی منصوبہ بندی کرنے والے تین مشتبہ افراد کے ساتھ اس سے قبل طے پانے والا رعایتی معاہدہ منسوخ کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ آسٹن نے کیوبا کی  گوانتاناموبے وار ٹریبونل کے سپروائزر کی حیثیت کو بھی ختم کرنے کا اعلان کیا۔ 31 جولائی کو گوانتانامو بے وار ٹریبونل کی سپروائزر سوزن اسکال نے نائن الیون حملوں میں ملوث تین مشتبہ افراد کے ساتھ ایک رعایتی معاہدے پر دستخط کیے، جس میں تینوں ملزمان سزائے موت کے بجائے عمر قید کے بدلے نائن الیون سازش کا اعتراف کرنے پر رضامند ہوگئے۔ بتایا گیا ہے کہ سپروائزر کو اس کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد آسٹن نے کیس کی براہ راست نگرانی سنبھالی اور پہلے طے پانے والے رعایتی معاہدے کو منسوخ کردیا ، اور اب یہ  کیس سزائے موت کے مقدمے میں بحال کر دیا گیا ہے۔