صاف پانی کی فراہمی میں تیزی سے کمی، غزہ کو پانی کے بحران کا سامنا

2024/08/04 16:08:54
شیئر:

فلسطین اسرائیل تنازعہ کے نئے دور کے آغاز  کے بعد سے، غزہ کی پٹی میں پانی کی فراہمی کی سہولیات کو شدید نقصان پہنچا ہے، جس کی وجہ سے بہت سے رہائشیوں کے لیے پینے کا صاف پانی حاصل کرنا مشکل ہو گیا ہے۔ یونیسیف نے حال ہی میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کے رہائشیوں کو صاف پانی کی فراہمی میں نمایاں کمی آئی ہے، جس سے وہاں کے تقریباً پانچ لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں۔

غزہ کی پٹی کے دیر البیراہ  میں ایک پناہ گزین کیمپ میں پینے کا صاف پانی حاصل کرنے کے لیے لوگ یونیسیف کے پانی کے ٹینکر کے گرد جمع ہوئے۔ بتایا جاتا ہے کہ بمباری میں غزہ کی پٹی میں پانی کی فراہمی اور صحت کی تقریباً دو تہائی سہولیات جزوی یا مکمل تباہ ہو گئی ہیں۔صفائی کا بنیادی ڈھانچہ اور سیوریج ٹریٹمنٹ کی سہولیات صحیح طریقے سے کام نہیں کر رہیں جس کی وجہ سےمقامی زیر زمین پانی آلودہ ہو چکا ہے اور صحت عامہ کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ اس وقت اسرائیل سے غزہ کی پٹی تک  پانی کی تین پائپ لائنوں میں سے دو اب بھی کام کر رہی ہیں لیکن ان میں پانی کی ترسیل کا حجم  صرف 63فیصد سے 83فیصد تک رہ گیا ہے۔ تین مقامی ڈی سیلینیشن پلانٹس میں سے صرف دو کام کر رہے ہیں۔ لڑائی اور اسرائیلی ناکہ بندی کی وجہ سے ایندھن اور اسپیئر پارٹس کی کمی کی وجہ سے یہ تنصیبات صحیح طریقے سے کام نہیں کر سکتیں۔