امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر کا ایرانی ممکنہ حملے کے تناظر میں مشرق وسطیٰ کا دورہ

2024/08/05 09:41:23
شیئر:

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر مائیکل کوریلا 3 اگست کو مشرق وسطیٰ کے دورے پر پہنچے۔

 اطلاعات کے مطابق ان کے دورے کا مقصد علاقائی ممالک کو آپس میں جوڑنا اور ایران کے اسرائیل پر ممکنہ حملے  سے نمٹنا ہے۔

امریکی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ کوریلا  اپنے دورے کے دوران اردن، اسرائیل اور کئی خلیجی ممالک کا دورہ کریں گے۔ امریکی حکام کے مطابق، وہ مشرق وسطیٰ کے ممالک کو اسرائیل کے خلاف ممکنہ ایرانی حملوں سے نمٹنے میں مدد کے لیے قائل کرنے کی کوشش کریں گے۔ اطلاعات کے مطابق کوریلا کے سفر میں اردن ایک "کلیدی" پڑاؤ ہوگا۔

اطلاعات کے مطابق جب ایران نے رواں سال اپریل میں اسرائیل پر جوابی حملہ کیا تو اردن نے  اپنی فضائی حدود سے گزرنے والے اہداف کو روک دیا تھا۔ اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ کوریلا 5 اگست کو اسرائیل پہنچیں گے تاکہ ایران کے ممکنہ حملوں کے خلاف اسرائیلی دفاعی افواج کے ساتھ متعلقہ دفاعی تیاری مکمل کر سکیں۔ امریکی محکمہ دفاع اور امریکی سینٹرل کمانڈ نے متعلقہ میڈیا رپورٹس کا جواب نہیں دیا۔

علاقائی کشیدگی کے جواب میں، امریکی محکمہ دفاع نے پہلے 2 اگست کو اعلان کیا تھا کہ امریکی فوج مشرق وسطیٰ میں مزید لڑاکا طیارے اور جنگی جہاز بھیجے گی۔ امریکی وزیر دفاع آسٹن نے بیلسٹک میزائلوں کو روکنے کی صلاحیت رکھنے والے مزید کروزر اور تباہ کن جہاز بھیجنے کی منظوری دی ہے اور وہ مشرق وسطیٰ میں ایک اضافی فائٹر سکواڈرن بھی بھیجیں گے۔ وائٹ ہاؤس نے 4اگست کو کہا کہ امریکہ کا مقصد متعلقہ ممالک کو روکنا اور اسرائیل کی حفاظت کرنا ہے۔