نائجر کی فوجی حکومت کے ترجمان عمادو عبدالرحمن نے 6 اگست کو قومی ٹیلی ویژن پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ نائجر یوکرین کے ساتھ فوری طور پر سفارتی تعلقات منقطع کر دے گا۔
اپنے بیان میں عبدالرحمٰن نے یوکرین کی طرف سے" دہشت گرد تنظیموں" کی حمایت کی مذمت کی اور امید ظاہر کی کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل یوکرین کی "جارحیت کی کارروائیوں" پر فیصلہ کرے گی۔
اس سے قبل مالی کی عبوری حکومت نے 4 اگست کو ایک اعلامیہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ چد روز قبل یوکرین کی ملٹری انٹیلی جنس کے ترجمان یوسوف کی جانب سے دیے گئے "تخریبی" بیا ن میں مسلح دہشت گرد گروہوں کے حملوں میں یوکرین کے ملوث ہونے کا اعتراف کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں ملک کے شمال مشرق میں لڑائی میں مالی افواج کو جانی و مالی نقصان پہنچا ہے۔ یوکرین حکام کے اقدامات نے "مالی کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی، غیر ملکی مداخلت کی حد کو پار کیا، اسی باعث مالی کی عبوری حکومت نے یوکرین کے ساتھ فوری طور پر سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا فیصلہ کیا۔