چھ تاریخ کو ، سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن اور وزیر خارجہ وانگ ای نے اردن کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اور سمندر پار امور کے وزیر ایمن الصفادی سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ، جس میں مشرق وسطی کی صورتحال پر تبادلہ خیال پر توجہ مرکوز کی گئی۔
صفادی نے کہا کہ حماس کے رہنما ہانیہ کے قتل سے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا ہے اور صورتحال بہت خطرناک ہے۔ اردن کا ماننا ہے کہ تنازع میں اضافے سے کسی بھی فریق کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا بلکہ اس کے نتیجے میں مزید نقصانات ہوں گے۔ عالمی برادری کو فوری طور پر اس تنازع کو بڑھنے سے روکنے، بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کو ختم کرنے، غزہ میں جلد از جلد جنگ بندی کے حصول اور بالآخر دو ریاستی حل کے ذریعے فلسطین کی آزاد ریاست کے حصول کو یقینی بنانا چاہیے۔ چین نے فلسطین اسرائیل تنازع کے معاملے پر ہمیشہ معروضی اور منصفانہ موقف برقرار رکھا ہے اور اردن چین کے ساتھ رابطے برقرار رکھنے کا خواہاں ہے، توقع اور یقین رکھتا ہے کہ چین جنگ بندی کو فروغ دینے اور جنگ کے خاتمے میں زیادہ اہم کردار ادا کرے گا۔
وانگ ای نے کہا کہ چین اس قتل کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور اس کی شدید مذمت کرتا ہے۔یہ اقدام بین الاقوامی تعلقات کو چلانے والے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے ، ایران کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے، غزہ میں جنگ بندی مذاکرات کے عمل کو کمزور کرتا ہے، اور علاقائی صورتحال کو مزید کشیدہ کرنے کا باعث بنتا ہے۔ صورتحال میں اضافے سے بچنے کی کلید غزہ میں جلد از جلد جامع اور مستقل جنگ بندی کے حصول میں مضمر ہے۔ چین فلسطین اسرائیل تنازع کے حل اور مشرق وسطیٰ میں قیام امن میں اردن کے اہم کردار کو سراہتا ہے اور اردن کے ساتھ رابطے اور ہم آہنگی برقرار رکھنے کا خواہاں ہے اور متعلقہ فریقین پر زور دیتا ہے کہ وہ امن کی مجموعی صورتحال سے آگے بڑھیں، صورتحال کو خراب کرنے والے اقدامات سے گریز کریں اور جنگ بندی مذاکرات جلد از جلد دوبارہ شروع کریں۔