8 اگست کو چائنا اینٹی ڈوپنگ سینٹر نے امریکی کانگریس اور یو ایس اے ڈی اے بورڈ آف ڈائریکٹرز پر زور دیا کہ وہ امریکہ میں ڈوپنگ کے سنگین مسئلے کا سامنا کرتے ہوئے دوسرے ممالک کے اینٹی ڈوپنگ معاملات میں "لانگ آرم دائرہ اختیار" اور سنگین مداخلت کو فوری طور پر بند کریں۔ساتھ ساتھ یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ یو ایس اے ڈی اے کی جانب سے ورلڈ اینٹی ڈوپنگ کوڈ کی سنگین خلاف ورزیوں پر پردہ ڈالنے کی آزادانہ تحقیقات کی جائیں۔
حال ہی میں ذرائع ابلاغ نے امریکی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (یو ایس اے ڈی اے) کی جانب سے امریکی کھلاڑیوں کی ڈوپنگ کی خلاف ورزیوں پر پردہ ڈالنے اور انہیں مقابلہ کرنے کی اجازت دینے میں سنگین غلط عمل کو بے نقاب کیا ہے۔ بعد ازاں ایک عوامی بیان میں ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (واڈا) نے نشاندہی کی کہ 2011 سے یو ایس اے ڈی اے نے کم از کم تین کیسز میں اسٹیرائڈز اور ایریتھروپوئٹین (ای پی او) استعمال کرنے والے کھلاڑیوں کو الزام اور سزا سے مستثنیٰ قرار دیا اور ریٹائرمنٹ تک مقابلہ جاری رکھنے کی اجازت دی۔ یو ایس اے ڈی اے کے اقدامات نے نہ صرف اپنے بلکہ ورلڈ اینٹی ڈوپنگ کوڈ (واڈا) کے قوانین کی سنگین خلاف ورزی کی ہے، کھیلوں میں منصفانہ مسابقت اور صاف ستھرے کھلاڑیوں کے حقوق اور مفادات کو شدید نقصان پہنچایا ہے، اینٹی ڈوپنگ کوششوں میں شفافیت کے شدید فقدان کا مظاہرہ کیا ہے اور امریکی کھیلوں میں ڈوپنگ کے بڑے پیمانے پر منظم اور ادارہ جاتی استعمال کے سنگین مسئلے کی مزید تصدیق کی ہے۔