مقامی وقت کے مطابق سات اگست کو، تنزانیہ زنجبار کے صدر حسین علی میونی نے
چینی اداروں کی جانب سے سرمایہ کاری اور تعمیر کردہ منصوبوں بشمول فوٹو وولٹک بجلی کی پیداوار پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی۔ سی ایم جی کے ساتھ ایک انٹرویو میں میونی نے کہا کہ چین افریقہ تعاون فورم ترقی پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لئے ایک اہم تعاون پلیٹ فارم ہے ، اور وہ چین افریقہ تعاون فورم کے آئندہ 2024 کے سربراہی اجلاس کے بے تابی سے منتظر ہیں۔ میونی نے کہا کہ وہ مقامی لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے غربت کے خاتمے میں چین کے تجربے سے سیکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ چین افریقہ تعاون فورم کے ذریعے وہ پرامید ہیں کہ تنزانیہ زنجبار مزید سرمایہ کاری کو راغب کر سکتا ہے اور انہوں نے تنزانیہ کی حمایت پر چین کا شکریہ بھی ادا کیا۔ میونی نے مزید کہا کہ افریقہ کی ترقی چین سے الگ نہیں ہے ، اور چین نے بہت بڑا کردار ادا کیا ہے۔ چاہے وہ بنیادی ڈھانچہ ہو، زراعت ہو، سیاحت ہو یا دیگر شعبوں میں، چین نے زبردست ترقی کی ہے۔ چین کے لئے ایک اور بڑی کامیابی یہ ہے کہ اس نے خود کو غربت سے باہر نکالا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ ہم چین کے تجربے سے سیکھیں گے اور مقامی لوگوں کو غربت کے خاتمے کی راہ پر گامزن کریں گے۔