8 اگست کو چین کی اسٹیٹ ایڈمنسٹریشن آف ٹیکسیشن کے جاری کردہ ڈیٹا کے مطابق اس سال کی پہلی ششماہی میں، تکنیکی جدت طرازی اور مینوفیکچرنگ کی ترقی کے سلسلے میں،کاروباری ٹیکسوں اور فیس میں کمی اور ٹیکس چھوٹ 1.6 ٹریلین یوآن سے تجاوز کر گئی۔ ان میں سائنس اور ٹیکنالوجی میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری اور کامیابیوں کی منتقلی کی حمایت کرنے والی پالیسیوں کے لیے ٹیکس میں کمی اور ٹیکس چھوٹ 797.2 بلین یوآن رہی ،اور ہائی ٹیک انٹرپرائزز اور ابھرتی ہوئی صنعتوں کی ترقی میں معاونت کی پالیسیوں کی بدولت ٹیکسوں میں 191.6 بلین یوآن کی کمی کی گئی، جو تکنیکی جدت طرازی اور مینوفیکچرنگ کی ترقی کے لیے مضبوط تعاون فراہم کر رہی ہے۔