امریکی حکام نے 10 اگست کو کہا کہ شمال مشرقی شام میں امریکی فوج پر 9 تاریخ کو ڈرون سے حملہ کیا گیا جس میں متعدد امریکی اور اتحادی اہلکار زخمی ہوئے ہیں ۔ ابھی تک کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ حالیہ دنوں میں مشرق وسطیٰ میں امریکی فوج پر یہ دوسرا حملہ ہے۔ رواں ماہ کی 5 تاریخ کو عراق کے اسد ایئر بیس پر جہاں امریکی فوجی تعینات ہیں، راکٹوں سے حملہ کیا گیا تھا جس میں متعدد امریکی فوجی اہلکار زخمی ہوئے تھے ۔
شام کی وزارت خارجہ نے 10 اگست کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ امریکی جنگی طیاروں نے حال ہی میں شام میں معصوم شہریوں کے خلاف متعدد حملے کرنے میں کرد فورسز کی مدد کی ہے۔ اس وقت شام میں امریکہ کے تقریبا 900 فوجی موجود ہیں۔ شام کی حکومت نے متعدد بیانات میں امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شام کے علاقے میں اپنی غیر قانونی موجودگی کو ختم کرے۔