11 اگست کو ، سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن اور وزیر خارجہ وانگ ای نے ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ علی باقری سے ٹیلی فون پر بات چیت کی۔
وانگ ای نے کہا کہ ایران اہم اثر و رسوخ رکھنے والا علاقائی ملک ہے اور چین اور ایران جامع اسٹریٹجک شراکت دار ہیں۔ چین نے ہمیشہ تزویراتی اور طویل مدتی نقطہ نظر سے چین ایران تعلقات کے فروغ کو سمجھا ہے، مختلف شعبوں میں عملی تعاون کو مسلسل آگے بڑھایا ہے، اور چین ایران جامع اسٹریٹجک شراکت داری میں مسلسل نئے مفہوم شامل کیے ہیں۔فریقین نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے تبادلہ خیال کیا ۔
علی باقری نے حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہ کے قتل پر ایران کے موقف اور علاقائی صورتحال پر خیالات سے آ گاہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ایران قومی خودمختاری، سلامتی اور علاقائی سالمیت کا بھرپور دفاع کرے گا اور ساتھ ہی علاقائی سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لئے بھی کوشش کرے گا۔ انہوں نے فلسطین اسرائیل تنازعہ پر منصفانہ موقف برقرار رکھنے پر چین کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ چین صورتحال کی کشیدگی میں کمی اور مشرق وسطیٰ میں سلامتی کو فروغ دینے میں بڑا کردار ادا کرے گا۔
وانگ ای نے کہا کہ چین نے ہمیشہ مشرق وسطیٰ کے معاملات میں منصفانہ انداز برقرار رکھا ہے اور تمام فریقوں کے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ بالخصوص فلسطینی قوم کے جائز حقوق کی بحالی میں ان کی حمایت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ چین اسماعیل ہانیہ کے قتل کی سختی سے مخالفت اور شدید مذمت کرتا ہے اور چین کا ماننا ہے کہ اس سے بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ ایران کی خودمختاری، سلامتی اور وقار کی بھی سنگین خلاف ورزی ہو ئی ہے اور غزہ میں جنگ بندی کے مذاکرات کے عمل کو براہ راست نقصان اور علاقائی امن و استحکام کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔