حال ہی میں الیکٹرک گاڑیوں کی صنعت کے ترقیاتی حقوق اور مفادات اور انٹرنیشنل گرین ٹرانسفارمیشن تعاون کے تحفظ کے لیے، چین نے الیکٹرک گاڑیوں پر یورپی یونین کے عارضی کاؤنٹر ویلنگ اقدامات کے لیے ڈبلیو ٹی او تنازعات کے تصفیے کے طریقہ کار کا سہارا لیا ہے۔ چائنا میڈیا گروپ کے سی جی ٹی این کی طرف سے دنیا کے لیے جاری کیے گئے ایک آن لائن سروے کے مطابق، 87.5 فیصد جواب دہندگان نے کہا ہے کہ یورپی یونین کی جانب سے اعلیٰ ٹیرف کا نفاذ نہ صرف چین اور یورپی یونین کے درمیان اختلافات کو ختم کرنے میں ناکام ہو گا بلکہ یہ یورپی یونین کی صحت مند ترقی اور یہاں تک کہ عالمی آٹو موٹیو انڈسٹری کو بھی شدید متاثر کرے گا۔
سروے میں، 78.42 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ حکومتی سبسڈیز پر انحصار کرنے کے بجائےمکمل طور پر مارکیٹ مقابلہ اور تیز رفتار تکنیکی جدت چین کی الیکٹرک گاڑیوں کی صنعت کی تیز رفتار ترقی کی کلید ہے۔ 85.14 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ اعلی ٹیرف کے نفاذ کی وجہ سے اضافی بوجھ بالآخر یورپی صارفین برداشت کریں گے۔ 80.74 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ یہ اقدام یورپی آٹوموبائل انڈسٹری کی مسابقت کو شدید کمزور کرے گا اور چین-یورپی یونین آٹوموبائل انڈسٹری میں تعاون کو نقصان پہنچائے گا۔
سروے میں، 87.96 فیصدجواب دہندگان نے اس مثبت شراکت کی تصدیق کی جو چین نے عالمی معیشت اور عالمی سبز ترقی میں بھرپور طریقے سے توانائی کی نئی صنعتوں جیسے الیکٹرک گاڑیوں کی ترقی کے ذریعے کی ہے۔82.96 فیصد عالمی جواب دہندگان نے الیکٹرک گاڑیوں کی صنعت کو بنڈل کرنے کے لیے تحفظ پسندی کا استعمال کرنے پر یورپی یونین کو تنقید کا نشانہ بنایا جس سے مختلف ممالک کی مشترکہ طور پر ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی کوششیں کمزور پڑ نے کا خدشہ ہے ۔