روسکی ریاست بیلگورود کے گورنر گلیڈکوف نے 14 اگست کو ریاست میں ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا ہے جب کہ دوسری جانب یوکرین کی وزارت خارجہ نے 13اگست کو کہا کہ یوکرین مغربی روس کی ریاست کرسک پر قبضہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا ۔
اسی روز سوشل میڈیا پر گلیڈکوف نے اپنی ویڈیو تقریر میں کہا کہ ریاست بیلگورود میں موجودہ صورتحال انتہائی کشیدہ اور پیچیدہ ہے اور یوکرین کی مسلح افواج کی روزانہ کی گولہ باری سے املاک کو نقصان پہنچ رہا ہے اور شہری ہلاکتیں ہو رہی ہیں ۔ بیلگورود نے 14 تاریخ سے علاقائی سطح پر ہنگامی حالت نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد آبادی کے تحفظ کو مضبوط بنانا اور متاثرین کو اضافی مدد فراہم کرنا ہے۔
دوسری طرف یوکرین کی وزارت خارجہ کے ترجمان تیخشی نے 13 تاریخ کو کہا کہ کرسک ریاست میں یوکرینی فوج کی کارروائیوں کا بنیادی مقصد ملک کو روس کے میزائل حملوں سے بچانا ہے اور اس کا ریاست پر قبضہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ۔ ترجمان نے کہا کہ اس سال موسم گرما کے آغاز سے اب تک روسی فوج شمال مشرقی یوکرین پر کرسک کے علاقے سے دو ہزار سے زائد حملے کر چکی ہے۔