14اگست کو میانمار کے رہنما من آنگ ہلینگ نے نی پی تو میں چین کے سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن اور وزیر خارجہ وانگ ای سے ملاقات کی۔
من آنگ ہلینگ نے کہا کہ میانمار چین کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، میانمار چین دوستی کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے، ایک چین کے اصول پر مضبوطی سے عمل پیرا ہے اور ہمیشہ چین کا قابل اعتماد اور دوستانہ پڑوسی بننے کے لیے تیار ہے۔ اگلے سال میانمار اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 75ویں سالگرہ کے موقع پر فریقین روایتی دوستی کو آگے بڑھانے کے لیے مشترکہ طور پر تقریبات کا انعقاد کر سکتے ہیں۔ میانمار شمالی میانمار میں امن مذاکرات کو فروغ دینے کے لیے چین کے تعمیری کردار پر اس کا ممنون ہے۔ میانمار آن لائن جوئےکی دھوکہ دہی اور الیکٹرانک فراڈ جیسے بین الاقوامی جرائم سے مشترکہ طور پر مقابلہ کرنے کے لیے چین کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کے لیے بھی تیار ہے اور چین کی سلامتی اور مفادات کو نقصان پہنچانے والے کسی بھی رویے کی ہرگز اجازت نہیں دے گا۔
وانگ ای نے کہا کہ میانمار کے بارے میں چین کی دوستانہ پالیسی میانمار کے تمام لوگوں کے لیے ہے، چین اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے اصول پر کاربند ہے اور میانمار کی سیاسی روایت اور قومی حالات کی بنیاد پر منتخب کردہ ترقی کے راستے کا احترام کرتا ہے۔ ایک دوست پڑوسی کے طور پر، چین میانمار میں افراتفری اور جنگ، میانمار کے اندرونی معاملات میں بیرونی طاقتوں کی مداخلت، اور چین-میانمار تعلقات کو دور کرنے والے کسی بھی قول و فعل کی مخالفت کرتا ہے ۔
وانگ ای نے کہا کہ چین میانمار کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید گہرا کرنے اور چین-میانمار ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔
وانگ یی نے کہا کہ چین میانمار کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید گہرا کرنے پر عملدرآمد کو تیز کرنے اور چین-میانمار ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔