سولہ اگست کو چین، لاؤس، میانمار اور تھائی لینڈ نے تھائی لینڈ کے شہر چیانگ مائی میں وزرائے خارجہ کا غیر رسمی اجلاس منعقد کیا۔
چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے کہا کہ میانمار کی موجودہ صورتحال اب بھی تشویش ناک ہے۔ میانمار کے معاملے پر ہمیں تین بنیادی اصولوں پر عمل کرنا ہوگا، یعنیٰ میانمار میں داخلی کشمکش اور خانہ جنگی نہیں ہونی چاہیے، آسیان خاندان کے راستے سے انحراف نہیں کیا جائے گا، اور بیرونی طاقتوں کو دراندازی اور مداخلت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
وانگ ای نے نشاندہی کی کہ میانمار کے بارے میں چین کی دوستانہ پالیسی میانمار کے تمام لوگوں پر مرکوز ہے۔ چین نے ہمیشہ داخلی معاملات میں عدم مداخلت کے اصول پر عمل کیا ہے، میانمار کی خودمختاری اور قومی اتحاد کے تحفظ میں اس کی حمایت کی ہے، بات چیت اور مشاورت کے ذریعے داخلی مصالحت کے حصول میں میانمار کی حمایت کی ہے، اور میانمار کو اس کے اپنے قومی حالات کے مطابق ترقی کا راستہ تلاش کرنے میں مدد کی ہے۔
تھائی فریق نے کہا کہ وہ میانمار میں امن، اتحاد اور استحکام دیکھنے کی امید رکھتا ہے اور مناسب حل تلاش کرنے کے لئے تمام فریقوں کے ساتھ رابطے کو برقرار رکھنے کے لئے تیار ہے۔
لاؤس کی جانب سے کہا گیا کہ چاروں ممالک کی مشترکہ سرحد سمیت سلامتی اور خطرات بھی مشترک ہیں۔ غیر رسمی اجلاس نے میانمار کی صورتحال کو بہتر طور پر سمجھنے اور مناسب حل تلاش کرنے کے لئے مل کر کام کرنے میں مدد کی ہے۔