مقامی وقت کے مطابق 17 تاریخ کو اسرائیلی عوام نے تل ابیب، اسرائیل میں ایک تقریب کا انعقاد کیا، جس میں اسرائیلی حکومت سے جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے، اسرائیل اور فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے درمیان لڑائی ختم کرنے اور زیر حراست افراد کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
غزہ کی پٹی میں جنگ بندی مذاکرات قطر کے دارالحکومت دوحہ میں 15 تاریخ کو دوبارہ شروع ہوئے جو 16 تاریخ کو تعطل کا شکار رہے اور اگلے ہفتے مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں دوبارہ شروع ہوں گے۔ جنگ بندی مذاکرات کے موجودہ دور کے تناظر میں، مختلف فریقوں نے مختلف موقف کا اظہار کیا ہے جبکہ حماس نے اسرائیل کی طرف سے پیش کردہ "نئی شرائط" کی مخالفت کی ہے۔ اسرائیل نے اپنی طرف سے ثالثوں سے کہا کہ وہ حماس پر دباؤ ڈالیں کہ وہ جنگ بندی کے منصوبے کو قبول کرے۔ جبکہ امریکہ نے محتاط طور پر امید کا اظہار کیا ہے ۔
جنگ بندی مذاکرات کا انعقاد ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں اپنی فوجی کارروائیاں بند نہیں کی ہیں۔ اسرائیلی میڈیا نے 17 تاریخ کو اسرائیلی دفاعی افواج کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیلی فضائیہ نے غزہ کی پٹی میں 40 سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا جن میں ہتھیاروں کے ڈپو اور راکٹ لانچر بھی شامل ہیں۔ جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس میں اسرائیلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) نے اپنی کارروائیوں میں توسیع کرتے ہوئے متعدد فلسطینی عسکریت پسندوں کو ہلاک اور حماس کے متعدد اہداف کو تباہ کر دیا۔ اسرائیل کی دفاعی افواج نے جنوبی غزہ کی پٹی کے علاقے رفح میں بھی اپنی کارروائیاں جاری رکھیں۔
گزشتہ برس 7 اکتوبر کو فلسطین اسرائیل تنازعے کے آغاز کے بعد سے اب تک 40 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔