مقامی وقت کے مطابق 17 تاریخ کو انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ زاپوریزیہ نیوکلیئر پاور پلانٹ کے پاس ڈرون حملے کے بعد نیوکلیئر پاور پلانٹ کی سیفٹی کی صورتحال خراب ہوتی جا رہی ہے۔ آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل گروسی نے ایک بار پھر تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں۔
اس سے قبل 17 تاریخ کو نیوکلیئر پاور پلانٹ کے محفوظ علاقے کے باہر ڈرون کے ذریعے لے جانے والا دھماکہ خیز مواد پھٹ گیا تھا۔ آئی اے ای اے نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا ہے کہ دھماکے کی جگہ ٹھنڈے پانی کے ایک اہم چشمے کے قریب تھی اور 750 کلو وولٹ ٹرانسمیشن لائن سے صرف 100 میٹر کے فاصلے پر تھی جو اب بھی زاپوریزیہ نیوکلیئر پاور پلانٹ کو بجلی فراہم کر رہی ہے۔
آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل گروسی نے اس بات پر زور دیا کہ زاپوریزیہ نیوکلیئر پاور پلانٹ پر حملہ تنازعات والے علاقوں میں نیوکلیئر پاور پلانٹس کی سیکیورٹی کی کمزوری کو اجاگر کرتا ہے جو انتہائی تشویشناک ہے۔
زاپوریزیہ نیوکلیئر پاور پلانٹ یورپ کے سب سے بڑے نیوکلیئر پاور پلانٹس میں سے ایک ہے۔ روس اور یوکرین کے درمیان تنازعہ شروع ہونے کے بعد یہ جوہری بجلی گھر روس کے کنٹرول میں تھا۔ زاپوریزیہ نیوکلیئر پاور پلانٹ پر کئی بار گولہ باری کی جا چکی ہے اور روس اور یوکرین نے ایک دوسرے پر الزامات عائد کیے ہیں جس سے تشویش پیدا ہوئی ہے۔