فلپائن میں چینی سفارت خانے کی جانب سے ژیان بن ریف تصادم پر بیان

2024/08/21 09:47:41
شیئر:

بیس  اگست  کو  فلپائن میں چینی سفارت خانے کی جانب   سے منعقدہ پریس کانفرنس میں ایک نامہ نگار نے  سوال کیا  کہ 19 اگست کو امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے ژیان بن ریف تصادم پر ایک بیان جاری کیا اور فلپائن میں امریکہ اور اس کے کچھ اتحادیوں کے سفارت خانوں نے بھی مذمتی بیانات میں   اس تصادم اور کشیدگی کا الزام چین پر عائد کیا ۔اس بارے میں  چینی سفارتخانے کا کیا موقف  ہے۔

اس سوال کے جواب میں  چینی سفارت خانے کے ترجمان  نے کہا کہ 19 اگست کو فلپائن کے کوسٹ گارڈ کے دو بحری جہاز چینی حکومت کی اجازت کے بغیر چین کے نانشا جزائر میں ژیان بن ریف سے ملحقہ پانیوں میں داخل ہوئے اور   چینی کوسٹ گارڈ کے جہازوں کے بارہا  انتباہ کے باوجود  قانون نافذ کرنے والے چینی کوسٹ گارڈ کے جہازوں  سے دانستہ ٹکرائے ۔ انہوں نے کہا کہ چینی وزارت خارجہ اور کوسٹ گارڈ کے ترجمانوں نے اس معاملے پر ایک سنجیدہ بیان جاری کیا اور  اس واقعے کی  ویڈیو  بھی جاری کی ہے جس سے حقائق  اور سچائی واضح ہوئی  ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ  چین بات چیت اور مشاورت کے ذریعے چین اور فلپائن کے درمیان سمندری تنازعات کو مناسب طریقے سے حل کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ امید ہے کہ فلپائن اپنے وعدوں کی پاسداری کرے گا، چین کے ساتھ طے پانے والے اتفاق رائے اور انتظامات کی سختی سے پاسداری کرے گا، صورتحال کو مزید پیچیدہ بنانے والے   اقدامات سے گریز کرے گا  اور سمندری صورتحال کو  بہتر انداز  سے سنبھالنے کے لئے چین کے ساتھ مل کر کام کرے گا ۔ چینی سفارت خانے کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ اور دیگر غیر متعلقہ ممالک  جنوبی بحیرہ چین کے معاملے میں فریق نہیں ہیں اور انہیں چین اور فلپائن کے درمیان بحری امور میں مداخلت کا کوئی حق نہیں  لہذا انہیں جنوبی  بحیرہ چین میں محاذ آرائی پر اکسانے کا عمل  بند کرتے ہوئے   علاقائی استحکام کو نقصان پہنچانا اور کشیدگی میں اضافہ کرنا بند کرنا چاہیے۔