22 اگست کو چینی وزارت خارجہ کی یومیہ پریس کانفرنس میں 2024 ویسٹرن پیسفک انٹرنیشنل وائج سائنسی تحقیقاتی ٹیم میں پہلی بار پانچ براعظموں سے تعلق رکھنے والے 8 غیر ملکی سائنسدانوں کی شمولیت سے متعلق پوچھا گیا۔
ترجمان ماؤ ننگ نے کہا کہ چین ہمیشہ بین الاقوامی سائنسی اور تکنیکی تعاون کے لئے پرعزم رہا ہے۔ جیاؤلونگ کی جانب سے سائنسی مہمات میں غیر ملکی سائنس دانوں کی شرکت کو قبول کرنا، چھانگ عہ 6 کی جانب سے بین الاقوامی پے لوڈ کے ساتھ چاند کی کھوج اور تیان گونگ خلائی اسٹیشن کا غیر ملکی خلابازوں کو خوش آمدید کہنے کا اعلان چین اور دیگر ممالک کے درمیان سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں مشترکہ ترقی اور ثمرات کے اشتراک کے واضح تجربات ہیں۔ چین نے 160 سے زائد ممالک اور خطوں کے ساتھ سائنسی اور تکنیکی تعاون قائم کیا ہے ، اور سائنسی اور تکنیکی تعاون پر 118 بین الحکومتی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔
ماؤ ننگ نے اس بات پر زور دیا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کی کوئی سرحد نہیں ہے۔ چین تمام فریقوں کے ساتھ تعاون کو گہرا کرنے اور تمام انسانیت کے فائدے کے لئے سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کے ذریعے تمام ممالک کی مشترکہ ترقی کو فروغ دینے کے لئے تیار ہے۔