چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے 23 اگست کو یومیہ پریس کانفرنس میں چین کی اقتصادی ترقی سے دوسرے ممالک کے لیے مواقعوں کی مناسبت سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کئی برسوں کے دوران، چین کی اقتصادی ترقی کی شرح بڑی معیشتوں میں سر فہرست ہے اور عالمی اقتصادی ترقی میں اس کا حصہ تقریبا 30فیصد رہا ہے اور چین 140 سے زیادہ ممالک اور خطوں کا اہم تجارتی شراکت دار بن چکا ہے. انہوں نے کہا کہ اس سال بھی چین کی معیشت نے اپنے مجموعی استحکام اور ترقی کے رجحان کو جاری رکھا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی بیسویں مرکزی کمیٹی کے تیسرے کل رکنی اجلاس نے 300 سے زائد اہم اصلاحاتی اقدامات پیش کیے، جس سے اعلی ٰ سطحی کھلے پن کو وسعت دینے اور اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینے کا مضبوط اشارہ دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چین مارکیٹ تک رسائی میں مزید نرمی پیدا کرے گا، آزادانہ کھلے پن اور سب سے کم ترقی یافتہ ممالک کے لیے یکطرفہ کھلے پن کو وسعت دے گا،تاکہ اس سے عالمی سطح پر مشترکہ اوپننگ اپ کو فروغ دیا جا سکے ۔
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ ایک بڑی مارکیٹ، مکمل صنعتی نظام اور اچھے کاروباری ماحول کے ساتھ، چین اپنی پائیدار اقتصادی ترقی سے عالمی معیشت میں مزید توانائی فراہم کرے گا.