فرانسیسی میڈیا رپورٹس کے مطابق 24 اگست کی شام سوشل میڈیا ایپ "ٹیلی گرام" کے بانی اور سی ای او پاویل دوروف کو فرانس کے شہر پیرس کے قریب ایک ہوائی اڈے سے گرفتار کیا گیا۔
دوروف کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ 24 تاریخ کی شام آذربائیجان سے پیرس پہنچےتھے۔ رپورٹ کے مطابق فرانس کی عدلیہ کا ماننا ہے کہ جرم میں دوروف کے ملوث ہونے کی کئی وجوہات ہیں جن میں سوشل میڈیا "ٹیلی گرام" کی جانب سے فرانس کے متعلقہ حکام کے ساتھ تعاون سے انکار بھی شامل ہے۔ بتایا گیا ہے کہ دوروف کو دہشت گردی، منشیات کی اسمگلنگ، دھوکہ دہی اور منی لانڈرنگ سمیت الزامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور انہیں 20 سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
کچھ میڈیا نے یورپی پارلیمنٹ کے ایک قریبی صحافی کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ دوروف کے خلاف مقدمہ شروع کرنے کے علاوہ فرانس کی حکومت سوشل میڈیا "ٹیلی گرام" پر بھی پابندیاں عائد کرے گی۔
روسی پارلیمان ڈوما کے ایک رکن لیونیڈ آئیولیف نے 25 تاریخ کو کہا کہ دوروف کی گرفتاری کا تعلق مغربی خفیہ اداروں کی جانب سے "ٹیلی گرام" کیز اور اینکرپشن کے طریقے حاصل کرنے کی خواہش سے ہے، جس کا مقصد فوجی مواصلات سمیت خفیہ مواصلات کو ڈی کرپٹ کرنا ہے، جو نیٹو کے لیے خاص طور پر اہم ہے۔