26اگست کو کینیڈا کی حکومت نے چینی الیکٹرک گاڑیوں پر محصولات کا اعلان کیا۔ چین نے اس اقدام کی شدید مذمت اور اس کی سختی سے مخالفت کی ہے۔
کینیڈا میں چینی سفارت خانے کے ترجمان نے کہا کہ کینیڈا کا یہ اقدام ڈبلیو ٹی او کے قوانین کو نظر انداز کرتے ہوئے ایک عام تحفظ پسند اور سیاسی طور پر غالب عمل ہے، اور عالمی آزاد تجارت اور موسمیاتی تبدیلی کے حامی کی حیثیت سے کینیڈا کے موقف سے مطابقت نہیں رکھتا ہے۔ یہ اقدام چین اور کینیڈا کے درمیان معمول کے اقتصادی اور تجارتی تعاون کو کمزور کرے گا، کینیڈا کے صارفین اور کاروباری اداروں کے مفادات کو نقصان پہنچائے گا، اور کینیڈا کی سبز تبدیلی اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی عالمی کوششوں کے لئے نقصان دہ ہوگا.
ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ چین کی الیکٹرک گاڑیاں مسابقتی فوائد حاصل کرنے کے لئے سبسڈی پر انحصار کرنے کے بجائے تیز رفتار ترقی کے لئے مسلسل تکنیکی جدت طرازی، بہتر سپلائی چین سسٹم اور مکمل مارکیٹ مسابقت پر انحصار کرتی ہیں۔ کینیڈا کی جانب سے چین میں نام نہاد "حد سے زیادہ صلاحیت" کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ چین کی الیکٹرک وہیکل انڈسٹری کی ترقی نے موسمیاتی تبدیلی کے لئے دنیا کے ردعمل اور سبز توانائی کی تبدیلی کی تکمیل میں مثبت کردار ادا کیا ہے.
چین کینیڈا پر زور دیتا ہے کہ وہ معروضی حقائق کا احترام کرے، ڈبلیو ٹی او کے قوانین کی پاسداری کرے، اپنے غلط طریقوں کو فوری طور پر درست کرے اور معاشی اور تجارتی معاملات کو سیاسی رنگ دینے سے باز رہے۔ چین اپنے کاروباری اداروں کے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لئے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔