25 سے 26 تاریخ تک، صوبہ بلوچستان میں متعدد دہشت گرد حملے ہوئے، جن میں درجنوں شہری ہلاک ہوئے۔ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے 27 تاریخ کو اسلام آباد میں ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں کہا کہ پاکستان کو دہشت گردی کی ایک نئی لہر کا سامنا ہے، اور انہوں نے پورے ملک پر زور دیا کہ وہ متحد ہو کر دہشت گردی کے خلاف مضبوطی سے لڑیں اور دہشت گردوں کے ساتھ کسی قسم کی نرمی نہ برتی جائے۔
پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی اسی دن کہا کہ دہشت گرد حملوں کا یہ سلسلہ برداشت نہیں کیا جائے گا، اور حکومت جلد ہی اس کے جواب میں کارروائی کرے گی۔
دہشت گرد گروپ بلوچ لبریشن آرمی نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ اطلاعات کے مطابق اس گروپ کی جانب سے رواں سال کیا جانے والا یہ سب سے بڑا دہشت گردانہ حملہ ہے۔