میکسیکو میں تعینات امریکی سفیر کے بیان پر میکسیکو کا امریکی سفارت خانے کے ساتھ تعلقات معطل کرنے کا اعلان

2024/08/28 10:08:52
شیئر:

میکسیکو کے صدر  آندریس لوپیز نے 27 تاریخ کو کہا کہ میکسیکو میں تعینات امریکی سفیر سالازار کی جانب سے چند روز قبل میکسیکو کی عدالتی اصلاحات کے حوالے سے دیے گئے ریمارکس کے ردعمل میں میکسیکو نے امریکی سفارت خانے کے ساتھ تعلقات معطل کر دیے ہیں۔

لوپیز نے اسی دن ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ سالازار نے حال ہی میں میکسیکو کی حکومت کی جانب سے فروغ دی جانے والی عدالتی اصلاحات پر تنقید کی ، لہذا میکسیکو  نے امریکی سفارت خانے کے ساتھ تعلقات کو "معطل" کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔لوپیز نے  نے کہا کہ  امریکہ کو میکسیکو کی خودمختاری کا احترام کرنا سیکھنا چاہیے اور یہ کوئی چھوٹا معاملہ نہیں ہے۔ لوپیز نے یہ بھی کہا کہ میکسیکو امریکی حکومت کے ساتھ دوطرفہ تعلقات برقرار رکھے گا۔

سالازار نے 22 تاریخ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ میکسیکو حکومت کی طرف سے نافذ کردہ عدالتی اصلاحات کے اقدامات "جمہوری نظام کو خطرے میں ڈالیں گے" اور "شمالی امریکہ کے معاشی انضمام کو کمزور کریں گے۔ لوپیز نے جواب دیا ہے کہ سالازار کے الفاظ اور اقدامات "لاپرواہی" اور "افسوسناک" ہیں، جو امریکہ کی دیرینہ "مداخلت پسندانہ پالیسی" کی عکاسی کرتے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق عدالتی اصلاحات میں 20 اصلاحاتی اقدامات شامل ہیں جن میں ججوں کا انتخاب اور محکموں کا انضمام شامل ہے۔ لوپیز کا ماننا ہے کہ ان اصلاحات سے بدعنوانی کے خلاف لڑنے اور انصاف کے نظام کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔