اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گنگ شوانگ نے 28 تاریخ کو شام کے سیاسی اور انسانی مسائل پر سلامتی کونسل کے کھلے اجلاس میں کہا کہ چین اسرائیل پر زور دیتا ہے کہ وہ شام پر حملے بند کرے، غیر ملکی افواج پر زور دیتا ہے کہ وہ شام میں اپنی غیر قانونی فوجی موجودگی ختم کریں، اور توقع کرتے ہیں کہ غیر ملکی طاقتیں علاقائی کشیدگی میں کمی کے لیے تعمیری کردار ادا کریں گی۔
گنگ شوانگ نے کہا کہ شام کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا مضبوطی سے تحفظ ضروری ہے۔ چین تمام متعلقہ فریقوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور شام سمیت علاقائی ممالک میں استحکام برقرار رکھنے کے لئے ٹھوس کوششیں کریں۔
گنگ شوانگ نے کہا کہ چین اقوام متحدہ کے "شامی قیادت اور شامی ملکیت" کے اصول کے مطابق متعلقہ کام کی حمایت کرتا ہے، اور یہ امید بھی کرتا ہے کہ موجودہ مذاکراتی میکانزم ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر سکتے ہیں اور شامی حکومت کے ساتھ مواصلات اور مشاورت کی بنیاد پر سیاسی تصفیے کے لئے مدد فراہم کرسکتے ہیں۔ چین انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں تیزی لانے میں شامی حکومت کی حمایت کرتا ہے اور بین الاقوامی برادری پر زور دیتا ہے کہ وہ بین الاقوامی قانون اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق شام میں دہشت گرد قوتوں کا مقابلہ کرنے کے لئے مل کر کام کرے۔
چین نے عطیہ دہندگان سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے امدادی وعدوں کو پورا کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ شام بھر میں انسانی ہمدردی کے منصوبوں کو مناسب مالی مدد ملے۔ یکطرفہ پابندیاں اور غیر قانونی وسائل کی لوٹ مار، جس نے شام کی معاشی بحالی اور سماجی ترقی کی صلاحیت کو شدید طور پر کمزور کر دیا ہے، کو فوری طور پر بند کیا جائے۔