اقوام متحدہ نے 28 اگست کو دریائے اردن کے مغربی کنارے پر اسرائیلی فوجی کارروائیوں کی مذمت کی اور اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل کو بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی پاسداری کرنی چاہیے۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر کے ترجمان شمداسانی نے 28 تاریخ کو کہا کہ دریائے اردن کے مغربی کنارے میں اسرائیل کے اقدامات مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں پہلے سے ہی تباہ کن صورتحال کو مزید سنگین بنا سکتے ہیں۔
عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط نے 28 تاریخ کو کہا کہ اسرائیل کی جانب سے دریائے اردن کے مغربی کنارے پر چھاپے ، وحشیانہ قتل، بنیادی ڈھانچے کی تباہی اور اسپتالوں کا محاصرہ صورتحال میں سنگین اضافے کی عکاسی کرتا ہے۔
اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے 28 تاریخ کو عمان میں امریکی کانگریس کے ارکان کے ایک وفد سے ملاقات کی۔ عبداللہ دوم نے متنبہ کیا کہ دریائے اردن کے مغربی کنارے پر صورتحال سنگین ہے اور خطرناک سمت اختیار کر رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کو فروغ دینا ضروری ہے اور امریکہ کو غزہ کی پٹی میں انسانی تباہی کو روکنے اور دو ریاستی حل اور جامع اور منصفانہ امن کے حصول میں زیادہ فعال کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔
علاوہ ازیں ترکیہ کی وزارت خارجہ نے اٹھائیس تاریخ کو ایک بیان جاری کیا جس میں اسرائیل کے بین الاقوامی قوانین کو مکمل طور پر نظر انداز کرنے پر تادیبی اقدامات کا مطالبہ کیا گیا۔