انتیس اگست کو ملٹی نیشنل کارپوریشنز کے رہنماؤں کا پانچواں چھنگ ڈاؤ سربراہ اجلاس اختتام پذیر ہوا۔ سمٹ کے دوران تعاون کے 163 منصوبوں پر دستخط کیے گئے جن کی مجموعی مالیت 53.3 ارب امریکی ڈالر ہے۔ ان میں 12.9 بلین امریکی ڈالر مالیت کے 121 سرمایہ کاری منصوبے اور 40.4 بلین امریکی ڈالر مالیت کے 42 تجارتی منصوبے شامل ہیں جو چین اور بیرونی ممالک کے مابین تعاون کے وسیع امکانات کو ظاہر کرتے ہیں۔
اجلاس کے دوران ،چینی وزارت تجارت کی اکیڈمی آف انٹرنیشنل ٹریڈ اینڈ اکنامک کوآپریشن نے "چین میں ملٹی نیشنل کارپوریشنز" پر تحقیقی رپورٹس کا ایک سلسلہ جاری کیا۔
رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ ملٹی نیشنل کمپنیاں چین میں سرمایہ کاری کے ذریعے منافع میں اضافے، لاگت کے ڈھانچے اور عوامل کی تقسیم میں بہتری سمیت دیگر پہلووں سے فائدہ اٹھا رہی ہیں۔ 2018 سے 2022 تک ، چین میں غیر ملکی مالی اعانت سے چلنے والے صنعتی اداروں کی آپریٹنگ آمدنی کی اوسط سالانہ ترقی کی شرح 4.1فیصد رہی ، اور منافع کا مارجن 7 فیصد سے اوپر رہا ، جو اعلیٰ سطح پر تھا۔
رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ ملٹی نیشنل کمپنیوں کو چھ پہلوؤں میں اسٹریٹجک ڈاکنگ کو فعال طور پر انجام دینا چاہئے جن میں کھپت کی نئی صلاحیت، مشترکہ خوشحالی کا عمل، نئے معیار کی پیداواری قوت ، سبز تبدیلی، پیداوار اور سپلائی چین، اور چین کی اعلیٰ سطح کا کھلا پن شامل ہیں ۔
پانچویں چھنگ ڈاؤ سمٹ میں 550 سے زائد شرکا نے شرکت کی جن میں ملٹی نیشنل کمپنیوں کے 18 صدر بھی شامل تھے۔