متعدد ممالک کی جانب سے فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جارحیت کے خاتمے کا مطالبہ

2024/09/02 09:34:27
شیئر:

مقامی وقت کے مطابق یکم ستمبر کو  سعودی ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے مسئلہ فلسطین کے حوالے سے ٹیلیفونک بات چیت  کی۔ محمد بن سلیمان نے زور دیتے ہوئے کہا کہ عرب اور اسلامی معاشروں کی تمام قوتوں کو فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کی مسلسل خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے متحرک ہونا چاہیے۔ اسی دن محمد بن سلیمان نے ترک صدر رجب طیب اردوان کو بھی فون کیا، جس کے دوران انہوں  نے فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کی مسلسل جارحیت اور خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے کوششیں تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

اس کے علاوہ، مصری وزارت خارجہ نے یکم ستمبر کو ایک بیان جاری کیا جس میں مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم سمیت  فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی فوج کی مسلسل فوجی کارروائیوں اور جانی نقصان کی شدید مذمت کی گئی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو ایک قابض طاقت کی حیثیت سے اپنی قانونی ذمہ داریوں کی پاسداری کرنی چاہیے اور مقبوضہ علاقوں میں فلسطینی شہریوں کی سلامتی کا تحفظ کرنا چاہیے۔ اسی دن قطر کی وزارت خارجہ نے بھی بیان جاری کرتے ہوئے جنین سمیت مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی مسلسل فوجی کارروائیوں اور جانی نقصان  کی شدید مذمت کی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوجی کارروائی بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔ قطر نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو فلسطینی علاقوں میں اس کے جنگی جرائم کے لیے جوابدہ ٹھہرائے اور اسرائیل پر بین الاقوامی انسانی قانون کی پاسداری کے لیے دباؤ ڈالے۔