چین-افریقہ تعلقات پر سی جی ٹی این سروے، افریقی نوجوانوں کی جانب سے چین-افریقہ تعاون کی ستائش

2024/09/04 09:52:26
شیئر:

سی جی ٹی این اور چین کی رن مین یونیورسٹی آف چائنا کی جانب سے افریقی جواب دہندگان کے درمیان کیے گئے ایک سروے سے پتا چلا ہے کہ 18 سے 24 سال کی عمر کے نوجوان افریقی جواب دہندگان نے نئے عہد میں چین اور افریقہ کے درمیان مختلف شعبوں میں عملی تعاون کے نتائج کی بہت تعریف کی ہے اور وہ امیدوں سے بھرپور ہیں۔

سروے میں شامل 98.7 فیصد نوجوانوں کا خیال ہے کہ چین ایک کامیاب ملک ہے۔ سروے میں شامل 97.1 فیصد نوجوانوں کا خیال ہے کہ چین کی اقتصادی طاقت مضبوط ہے، اور سروے میں شامل 95.8 فیصد نوجوانوں کا خیال ہے کہ چینی معیشت نے ترقی کی ہے۔ سروے میں شامل 95.8 فیصد نوجوانوں کا خیال ہے کہ چینی معیشت نے عالمی معیشت کی بحالی میں بہت بڑا کردار ادا کیا ہے۔ اس کے علاوہ سروے میں شامل 99فیصد  نوجوانوں کا خیال ہے کہ چین کی سائنسی اور تکنیکی طاقت حیرت انگیز ہے۔ سروے میں 89.9فیصد  نوجوانوں کا خیال ہے کہ افریقی ممالک کو چین کے ساتھ تجارتی تعلقات سے بہت فائدہ ہوا ہے اور  88.8فیصد  نوجوانوں کا خیال ہے کہ چین-افریقہ تعاون نے افریقہ کی اقتصادی اور سماجی ترقی کے حالات کو بہت بہتر بنایا ہے۔ سروے میں شامل 90.4فیصد  نوجوانوں کا خیال ہے کہ افریقہ میں چین کی سرمایہ کاری سے افریقہ میں ترقی کے قیمتی مواقع آئے ہیں۔ 88.2فیصد  نوجوان یہ توقع رکھتے ہیں کہ چین اور افریقہ مشترکہ طور پر "گلوبل ساؤتھ" کے ممالک کے ترقیاتی مفادات کا تحفظ کریں گے۔

اس سروے میں افریقہ کے 10 ممالک کے 10,125 جواب دہندگان نے حصہ لیا، جن میں سے 3,710 نوجوان جواب دہندگان تھے جن کی عمر 18 سے 24 سال تھی، جو کہ 36.6 فیصد ہیں۔جواب دہندگان کا تعلق کیمرون، بوٹسوانا، مصر، ایتھوپیا، گھانا، کینیا، مراکش، نائیجیریا، جنوبی افریقہ اور تنزانیہ سے تھا۔