چائنا نیشنل یونیورسٹی کی میزبانی میں "منگدے اسٹریٹجک ڈائیلاگ" 30 اگست سے 3 ستمبر تک منعقد ہوا۔ یورپ، امریکہ اور بین الاقوامی تنظیموں کے اسٹریٹجک ماہرین نے شنگھائی، ژی جیانگ، بیجنگ اور دیگر مقامات کا دورہ کیا، اور چینی اسکالرز کے ساتھ اس بارے میں گفتگو کی کہ چین کی جدیدکاری دنیا کے مستقبل کو کس طرح متاثر کر سکتی ہے .
3 ستمبر کو بیجنگ میں "چینی جدیدکاری اور دنیا کا مستقبل" کے موضوع پر منعقدہ بین الاقوامی سمپوزیم میں برطانیہ، امریکہ، اٹلی اور دیگر ممالک کے اسکالرز نے اپنی بصیرت کا تبادلہ کرتے ہوئے چینی اسکالرز کے ساتھ تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ برطانیہ کی کیمبرج یونیورسٹی میں سیاست اور بین الاقوامی تعلقات کے سابق سینئر ریسرچ فیلو مارٹن جیکس کا کہنا تھا کہ چین خود احتسابی کا حامل ملک ہے، لہذا انہیں یقین ہے کہ سی پی سی کی بیسویں مرکزی کمیٹی کا تیسرا کل رکنی اجلاس اصلاحات کو فروغ دے گا. انہوں نے کہا کہ چین کی جدید کاری کا دنیا پر بہت گہرا اثر پڑے گا۔ عالمی معیشت میں چین کا سالانہ حصہ تقریبا 30 فیصد ہے، جو بہت بڑا ہے، اور عالمی معیشت میں یہ حصہ نہ صرف جاری رہے گا بلکہ یہ اس سے بھی زیادہ ہوسکتا ہے.