مقامی وقت کے مطابق 5 ستمبر کی صبح فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) نے جاری ایک بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی اور اہلکاروں کے تبادلے کے معاہدے کے حوالے سے حماس کو نئی تجاویز کی ضرورت نہیں ہے اور اب ضرورت اس بات کی ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور ان کی حکومت پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ طے پانے والے معاہدوں کی پاسداری کریں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو کے 'فلاڈیلفیا کوریڈور' سے فوجیوں کو واپس نہ بلانے کے فیصلے کا مقصد جنگ بندی معاہدے کے طے ہونے کو روکنا ہے۔
ادھر غزہ کی پٹی کے محکمہ صحت نے 4 تاریخ کی شام کو اعلان کیا کہ وسطی غزہ کی پٹی میں پولیو ویکسینیشن کا پہلا مرحلہ مکمل ہو گیا ہے اور مجموعی طور پر 189551 بچوں کو قطرے پلائے جا چکے ہیں۔ 5 ستمبر سے ویکسینیشن کا دوسرا مرحلہ جنوبی غزہ کی پٹی کے خان یونس اور رفح علاقوں میں کیا جائے گا۔ مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے لیے یونیسیف کے علاقائی ڈائریکٹر عادل ہودور نے 4 تاریخ کو ایک بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی میں تباہ کن تنازعے میں گزشتہ تین روز میں ویکسینیشن مہم تنازعے میں امید کی ایک نادر کرن لے کر آئی ہے۔