9 سے 10 ستمبر تک بیجنگ میں منعقد ہونے والی قومی تعلیمی کانفرنس میں سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے جنرل سکریٹری، صدر مملکت اور سینٹرل ملٹری کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ نے شرکت کی اور ایک اہم خطاب کیا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تعلیم کے اعتبار سے ایک مضبوط ملک کی تعمیر دور حاضر میں چینی قوم کا خواب ہے اور یہ چینی طرز کی جدیدکاری کے ساتھ ہمہ جہت انداز میں ایک مضبوط ملک اور قومی احیاء کے عظیم مقصد کو عملی جامہ پہنانے کے لئے قائدانہ کام، ٹھوس بنیاد اور اسٹریٹجک اسپورٹ ہے اور ہمیں طے شدہ اہداف کی جانب ٹھوس پیش رفت کرنی ہو گی۔
شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ سائنس اور تعلیم کے ذریعے ملک کی خوشحالی کی حکمت عملی پر عمل درآمد، باصلاحیت افراد کے ساتھ ملک کو مضبوط بنانے کی حکمت عملی اور جدت طرازی پر مبنی ترقیاتی حکمت عملی اور مربوط انداز میں تعلیمی، سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی اور ٹیلنٹ ٹریننگ کی ترقی کو فروغ دینا ضروری ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام پر مبنی نقطہ نظر پر عمل کیا جائے، تعلیمی عوامی خدمات کی شمولیت، رسائی اور سہولت کو مسلسل بہتر بنایا جائے اور تعلیمی اصلاحات اور ترقی کے ثمرات تمام لوگوں کو زیادہ سے زیادہ منصفانہ طور پر فوائد پہنچائیں۔انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی سیاسی، سماجی اور پیشہ ورانہ حیثیت کو بہتر بنانا، اساتذہ کی آمدنی او ر متعلقہ سہولیات کو بہتر بنانا ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ اساتذہ کے وقار ،قانونی حقوق اور مفادات کا تحفظ کرنا چاہیئے تاکہ اساتذہ اعلی سماجی وقار سے لطف اندوز ہوسکیں اور تدریس معاشرے میں سب سے زیادہ قابل احترام پیشوں میں سے ایک بن سکے ۔
شی جن پھنگ نے بیرونی دنیا کے لئے تعلیم کو مزید فروغ دینے اور چینی نظام تعلیم کے بین الاقوامی اثر و رسوخ کو مسلسل بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ چین تعلیم اور سائنسی تحقیق میں بین الاقوامی تعلیمی تبادلے اور تعاون کو وسعت دے گا، عالمی تعلیمی حکمرانی میں فعال طور پر حصہ لے گا، اور عالمی تعلیم کی ترقی میں مزید حصہ ڈالے گا.