دس تاریخ کو سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں تین روزہ تیسری عالمی مصنوعی ذہانت سربراہ کانفرنس کا آغاز ہوا۔ اس سمٹ کا موضوع "انسانیت کے فائدے کے لئے مصنوعی ذہانت کا استعمال" ہے ، جس میں قومی مصنوعی ذہانت کی حکمت عملی ، جنریٹیو مصنوعی ذہانت ، عملی ایپلی کیشنز ، اخلاقیات ، اور اسمارٹ شہروں سمیت آٹھ شعبوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
سمٹ کے منتظم سعودی ڈیٹا اینڈ آرٹیفیشل انٹیلی جنس اتھارٹی کے چیئرمین عبداللہ غامدی نے افتتاحی تقریر میں کہا کہ مصنوعی ذہانت کی ترقی کو اب بھی بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے اور یکجہتی اور تعاون ان چیلنجوں پر قابو پانے کا حل ہے۔
تفصیلات کے مطابق سمٹ میں 100 ممالک اور خطوں سے مصنوعی ذہانت کے شعبے کے 450 سے زائد ماہرین اور اسکالرز شرکت کر رہے ہیں جو مصنوعی ذہانت کی ترقی اور چیلنجز پر مختلف حوالوں سے میں تبادلہ خیال کریں گے ۔