حال ہی میں ناروے کے وزیر اعظم جونس گیہر اسٹور نے چین کا دورہ کیا اور چینی رہنماؤں کےساتھ دو طرفہ تعلقات اور دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا ۔دورے کے دوران انہوں نے چائنا میڈیا گروپ کو ایک خصوصی انٹرویو بھی دیا۔
اس انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ان کے خیال میں ممالک کو ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کرنی چاہیے، رابطے میں رہنا چاہیے، تجارت کرنی چاہیے اور اختلافات کے باوجود کھلے مکالمے ہونے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ چین اور ناروے کے درمیان سفارتی تعلقات تقریبا 70 سال سے قائم ہیں۔ اس سال 5 اکتوبر کو دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی سترہویں سالگرہ منائی جائے گی ۔ جونس گیہر اسٹور نے کہا ہمیں نہ صرف ماضی پر نظر ڈالنی چاہیے بلکہ مستقبل کی طرف بھی دیکھنا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ ان کے دورہ چین کا مقصد ناروے اور چین کے تعلقات کو مزید فروغ دینا ہے۔
ناروے کے وزیر اعظم نے کہا کہ اگرچہ اس بار ان کے ساتھ چین آنے والے انٹرپرائز وفد کا پیمانہ بڑا نہیں لیکن نمائندگی نمایاں ہے اور وفد کے ارکان کا تعلق معروف کمپنیوں سے ہے. ان کا کہنا تھا کہ ناروے اور چین جیسے ممالک کو کچھ بین الاقوامی مسائل پر بات چیت کرنی چاہیے. ناروے اور چین میں مختلف ثقافتیں اور سیاسی نظام ہیں اور انہیں لگتا ہے کہ تجربات کا اشتراک ایک بہت اچھی بات ہے۔ کچھ معاملات پر دونوں ممالک کی رائے مختلف ہو سکتی ہے، لیکن وہ سمجھتے ہیں کہ مسائل سے بچنے کے بجائے اس کا سامنا کرنا چاہئیے ۔ انہوں نے کہا کہ چینی رہنماؤں سے بات کرنے کا موقع ملنے پر وہ ان کے شکر گزار ہیں اور ان کا بیجنگ کا دورہ بہت کامیاب رہا ہے۔