مقامی وقت کے مطابق 13 تاریخ کو اسپین کی میزبانی میں یورپی یونین اور عرب ممالک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس میڈرڈ میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے دوران فلسطینی وزیر اعظم محمد مصطفیٰ نے کہا کہ دو ریاستی حل کے نفاذ کے لیے متعدد شرائط درکار ہیں جن میں اسرائیل کی جانب سے فلسطینی علاقے پر غیر قانونی قبضے کا خاتمہ، مزید ممالک کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا اور فلسطینی ریاست کا اقوام متحدہ کا مکمل رکن بننا شامل ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی عدالت انصاف کی متعلقہ مشاورتی رائے پر عمل درآمد اسرائیل پر زور دینے کی بنیاد ہے کہ وہ فلسطینی علاقوں پر اپنا غیر قانونی قبضہ ختم کرے اور فلسطینی عوام کے جائز حقوق کو جلد از جلد بحال کرے ۔انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اقوام متحدہ میں اس پر ووٹنگ کی حمایت کرے۔
اسی روز بین الاقوامی عدالت انصاف نے کہا کہ نیدرلینڈز میں چلی کا سفارت خانہ جنوبی افریقہ کی جانب سے اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں دائر کیے جانے والے مقدمے میں باضابطہ طور پر شامل ہو گیا ہے، جو اسرائیل سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ فلسطینی برادری پر نسل کشی کے جرم کی روک تھام اور سزا سے متعلق کنونشن کا اطلاق کرے۔ یاد رہے کہ گذشتہ دسمبر میں جنوبی افریقہ نے غزہ کی پٹی میں 'نسل کشی' پر اسرائیل کے خلاف اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت انصاف میں مقدمہ دائر کیا تھا۔