15 ستمبر کو ، چین کا خود ساختہ 500 ملی میٹر کیلیبر لیزر کمیونیکیشن گراؤنڈ سسٹم تقریباً 4،800 میٹر کی اونچائی پر پامیر سطح مرتفع میں تعینات کیا گیا ، جو چین کے پہلے آپریشنل سیٹلائٹ سے زمین تک لیزر مواصلاتی اسٹیشن کی باضابطہ تکمیل اور معمول کے آپریشن کے مرحلے میں داخل ہونے کی علامت ہے۔ اسٹیشن کے قیام نے سیٹلائٹ سے زمین تک لیزر مواصلات کے پورے عمل کو کھول دیا ہے ، جو سیٹلائٹ سے زمین تک لیزر مواصلات کی اطلاق کو مزید فروغ دے گا اور مائیکروویو گراؤنڈ اسٹیشنوں پر انحصار کرتے ہوئے چین کے سیٹلائٹ ڈیٹا کے حصول کی موجودہ صورتحال کو تبدیل کرے گا ، اور ریموٹ سینسنگ مشاہدے ، سیٹلائٹ انٹرنیٹ اور دیگر خلائی مشنز کے لئے اہم مدد فراہم کرے گا۔ سیٹلائٹ سے زمین تک لیزر کمیونیکیشن کے زمینی اسٹیشن کا معمول کا آپریشن چین کے اگلی نسل کے سیٹلائٹ سے زمین تک بڑے پیمانے پر ڈیٹا ٹرانسمیشن سسٹم کی منصوبہ بندی اور چین کے نئی نسل کے سیٹلائٹ گراؤنڈ اسٹیشن نیٹ ورک کی تعمیر کے لئے ٹھوس بنیاد رکھے گا۔ سیٹلائٹ سے زمین تک لیزر مواصلات لیزر کو کیریئر کے طور پر استعمال کرتی ہے ، جو سیٹلائٹ اور زمین کے مابین تیز رفتار معلومات کی منتقلی کو عملی جامہ پہنناسکتی ہے ، اور یہ مستقبل میں سیٹلائٹ سے زمین تک تیز رفتار مواصلات کا ایک اہم ذریعہ ہوگا۔ روایتی مائکروویو مواصلات کے مقابلے میں سیٹلائٹ سے زمین تک لیزر مواصلات کی برتری یہ ہے کہ دستیاب سپیکٹرم وسائل انتہائی وافر ہیں ، اور بینڈوتھ کئی ٹیرا ہرٹز (ٹی ہرٹز) تک پہنچ سکتی ہے ، جو مائیکروویو مواصلات کے مقابلے میں دس سے تقریباً ہزار گنا زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ ، لیزر مواصلات کا نظام کم وزن ، چھوٹے سائز، بجلی کی کم کھپت اور اعلی سکیورٹی کی خصوصیات کا حامل ہے ، جو سیٹلائٹ اور زمین کے مابین بڑے پیمانے پر ڈیٹا ٹرانسمیشن کی ضروریات کو پورا کرسکتا ہے۔