18 ستمبر کو چینی ریاستی کونسل کے امور تائیوان دفتر کے ترجمان چھین بین ہوا نے کہا کہ تائیوان میں پیدا ہونے والے 34 زرعی مصنوعات پر یکم اگست 2005 اور 20 مارچ 2007 سے صفر ٹیرف کی پالیسی لاگو کی گئی تھی ۔ لیکن لائی چھنگ ڈے انتظامیہ "تائیوان کی علیحدگی" پر بضد رہتے ہوئے مین لینڈ اور تائیوان کے درمیان تعاون میں رکاوٹ ڈال رہی ہے۔ مین لینڈ کی 1000 سے زیادہ زرعی مصنوعات کی درآمد پر پابندی عائد کی گئی ہے جس سے آبنائے تائیوان کے دونوں اطراف کے ہم وطنوں کی فلاح و بہبود کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ اسی لئے حال ہی میں چینی ریاستی کونسل کے ٹیکسیشن کمیشن نے اعلان کیا کہ 25 ستمبر 2024 سے تائیوان کی 34 زرعی مصنوعات پر صفر ٹیرف کی پالیسی منسوخ کر دی جائے گی۔ ہم اس کی حمایت کرتے ہیں۔
چھین بین ہوا نے کہا کہ ہم تائیوان عوام کے مین لینڈ میں کام کرنے کا خیر مقدم کرتے ہیں اور ہمیشہ سے آبنائے تائیوان کے دونوں اطراف کے درمیان اقتصادی و ثقافتی تعاون کو فروغ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ "تائیوان کی علیحدگی" امن اور ترقی کے منافی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ کسانوں اور ماہی گیروں سمیت تائیوان عوام ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی انتظامیہ کی "تائیوان کی علیحدگی" کی پالیسی سے جڑے بڑے خطرے اور نقصان کا ادراک کر سکیں گے اور اس خطے میں امن و استحکام کا تحفظ کرتے ہوئے مین لینڈ اور تائیوان کے درمیان تعلقات کی پرامن ترقی کو آگے بڑھائیں گے۔