امریکی وزیر خارجہ بلنکن نے 18 سے 19 تاریخ تک مصر کا دورہ کیا۔ پچھلے سال اکتوبر میں فلسطین اسرائیل تنازع کے نئے دور کے بعد سے بلنکن کا مشرق وسطیٰ کا یہ دسواں دورہ ہے اور یہ پہلا موقع ہے کہ اس میں اسرائیل کا دورہ شامل نہیں ہے۔ تجزیہ کاروں نے نشاندہی کی کہ بلنکن کا یہ دورہ لبنان میں مواصلاتی آلات کے دھماکوں کےتناظر میں کیا گیا ہے ۔ اس کا مقصد غزہ میں جنگ بندی مذاکرات میں مصر کی حمایت حاصل کرنا ہے لیکن اس سے امریکہ کی توقع کے مطابق نتائج حاصل نہیں ہوئے. علاوہ ازیں، بلنکن کا اسرائیل نہ جانا اس حقیقت کی عکاسی کرتا ہے کہ مذاکرات تعطل کا شکار ہو چکے ہیں۔
مصری صدارتی محل نے 18 تاریخ کو ایک بیان جاری کیا کہ مصری صدر سیسی نے اسی روز بلنکن کے ساتھ مصر، قطر اور امریکہ کے درمیان غزہ میں جنگ بندی کے مذاکرات کو آگے بڑھانے، حراست میں لیے گئے افراد کے تبادلے، اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد فراہم کرنے کے لیے تعاون سے متعلق امور پر بات چیت کی ۔ دونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ "دو ریاستی حل" بدستور خطے میں پائیدار امن اور سلامتی کے حصول کا راستہ ہے۔
بلنکن کے مشرق وسطیٰ کے پچھلے نو دوروں کے برعکس، انہوں نے اس بار اسرائیل کا سفر نہیں کیا۔ بہت سے امریکی میڈیا نے نشاندہی کی کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بلنکن کو احساس ہے کہ یہ دورہ متوقع پیش رفت نہیں لا سکتا۔