اسرائیل کے مسلسل دو روز سے لبنان پر شدید ترین فضائی حملہے ، امریکہ کی اپنے شہریوں کو لبنان چھوڑنے کی ہدایت

2024/09/22 15:41:01
شیئر:

مقامی وقت کے مطابق 21 ستمبر کو اسرائیلی جنگی طیاروں نے جنوبی لبنان پر بڑے پیمانے پر فضائی حملے کیے۔ ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ فضائی حملوں کے اس   دور  کا فلسطین اور اسرائیل کے درمیان نئے تنازعے کے آغاز کے بعد مسلسل دوسرا دن ہے جب اسرائیلی فوج نے لبنان کے خلاف "سب سے زیادہ شدید فضائی حملے" کیے ہیں۔  مقامی وقت کے مطابق اکیس تاریخ کو  لبنان  کی حکومت کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار  کے مطابق  گزشتہ چند دنوں میں لبنان پر اسرائیل کے حملوں میں مجموعی طور پر 82 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

 امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے 21  ستمبر  کو ایک بیان جاری کیا جس میں امریکی شہریوں کو لبنا ن کا سفر نہ کرنے کی ہدایت  دی گئی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل اور لبنان میں   جزب اللہ کے درمیان جاری غیر متوقع جھڑپوں اور بیروت سمیت لبنان کے مختلف حصوں میں ہونے والے دھماکوں کی وجہ سے امریکی سفارت خانے نے امریکی شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ اس وقت لبنان چھوڑ سکتے ہیں کیوں کہ   تجارتی پروازیں دستیاب ہیں ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ  سفارت خانہ لبنان میں رہنے کا انتخاب کرنے والے امریکی شہریوں کی مدد کرنے کے قابل نہیں ہو گا ۔ 

 اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے مقامی وقت کے مطابق 20  ستمبر  کو لبنان اور اسرائیل کی صورت حال پر ایک  ہنگامی اجلاس منعقد کیا ۔ اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو زونگ نے  اجلاس  سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریموٹ کنٹرولڈ کمیونیکیشن ٹولز کے ذریعے اندھا دھند حملوں نے   جن سے بڑے پیمانے پر شہری ہلاکتیں  ہوئی ہیں ایسا  سماجی خوف و ہراس پیدا کیا ہے جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی ۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات بلاشبہ ایک ریاست کی خودمختاری اور سلامتی کی سنگین خلاف ورزی اور بین الاقوامی قانون، خاص طور پر بین الاقوامی انسانی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔فوزونگ نے کہا کہ  یہ زندگی کو  کچلنے کے مترادف ہے  اور اس حملے کی بربریت اور گھناؤنی نوعیت کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی جانی چاہیے۔